عالمی ادارہ صحت کا three سال بعد کووڈ 19 کی وبا کیلئے نافذ عالمی ایمرجنسی ختم کرنیکا اعلان

280

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ اعلان کیا / رائٹرز فوٹو

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے three سال کے بعد کووڈ 19 کی وبا کے لیے عوامی صحت کے لیے عالمی ایمرجنسی کی حیثیت ختم کر دی ہے۔

عالمی ادارے کی جانب سے یہ اعلان 5 مئی کو کیا گیا۔

ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کمیٹی کا اجلاس four مئی کو ہوا تھا جس میں عالمی ایمرجنسی ختم کرنے کی سفارش کی گئی تھی، جس کے بعد جمعے کو عالمی ادارے کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایک سال سے زائد عرصے سے کووڈ کی وبا کی شدت میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آ رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ویکسینیشن اور کووڈ سے بیمار ہونے کے باعث لوگوں میں اس بیماری کے خلاف مدافعت بڑھی جبکہ اموات کی شرح گھٹ گئی اور طبی نظام پر دباؤ کم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس رجحان سے دنیا کے بیشتر ممالک کو کووڈ 19 کی وبا سے قبل کی زندگی میں لوٹنے کا موقع ملا۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ ‘اسی کو دیکھتے ہوئے میں اعلان کرتا ہوں کہ کووڈ 19 کی وبا اب عالمی ایمرجنسی نہیں رہی’۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ایمرجنسی ختم ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کووڈ سے عالمی صحت کو لاحق خطرہ ہوگیا، گزشتہ ہفتے یہ بیماری ہر three منٹ میں ایک موت کا باعث بنی، یہ وہ اموات ہیں جن کا ہمیں علم ہوا۔

خیال رہے کہ ڈبلیو ایچ او نے 30 جنوری 2020 کو عالمی ایمرجنسی قرار دیا تھا جب سے اس کی حیثیت برقرار تھی۔

اس وبا کے باعث لگ بھگ 70 لاکھ افراد ہلاک ہوئے جبکہ کروڑوں افراد کووڈ سے متاثر ہوئے۔

عالمی ادارہ صحت کے اس اعلان سے پہلے ہی بیشتر ممالک میں کووڈ سے متعلق پالیسیوں کو نرم کر دیا تھا اور وائرس کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرنے والی بیشتر پابندیوں کو بھی ختم کر دیا تھا۔

تاہم ڈبلیو ایچ او کی جانب سے باضابطہ اعلان اس بیماری کے حوالے سے اہم ہے، کیونکہ اب دیگر ممالک بھی کووڈ کی وبا کے حوالے سے اپنی پالیسیوں کو نرم کر سکتے ہیں۔

عالمی ادارے کی جانب سے three مئی کو کووڈ کی روک تھام کے لیے اپ ڈیٹڈ پلان بھی جاری کیا گیا تھا جس میں ممالک کو آئندہ 2 برس کے دوران کووڈ 19 کی وبا کے حوالے سے ہدایات دی گئی تھیں۔

ان ہدایات کا مقصد یہ تھا کہ اب طویل المعیاد بنیادوں پر اس وبائی مرض کی روک تھام پر توجہ مرکوز کی جائے۔

Supply hyperlink